دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے، لیفٹیننٹ جنرل(ر)عبدالقیوم

 


وہ ہائبرڈ جنگ سے پاکستان کو کمزور کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، اس میں افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف جھوٹے الزامات شامل ہیں،سب سوشل میڈیا کے ذریعے کیا جا رہا، اس کے پیچھے ہندوستان اور اسرائیل ہیں، صدرایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان کا تقریب سے خطاب 


چکوال(آئی این پی ) ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان کے صدرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ دشمن پاکستان کو پھلتا پھولتا نہیں دیکھنا چاہتے،وہ ہائبرڈ جنگ سے پاکستان کو کمزور کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، اس میں افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف جھوٹے الزامات شامل ہیں،سب سوشل میڈیا کے ذریعے کیا جا رہا، اس کے پیچھے ہندوستان اور اسرائیل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایکس سروس مین سوسائٹی پاکستان کے صدر لیفٹینیٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے چکوال میں پوسٹ گریجویٹ کالج ہورایزن میں محمود مریم ٹرسٹ کی طرف سے غریب خاندانوں کے لائق بچوں میں وظائف کی رقوم تقسیم کیے۔ انہوں نے اپنی جیب سے غریب بچوں کی فیس کیلئے ایک لاکھ روپے بھی دئیے۔ محمود مریم ٹرسٹ ایک نہایت قابل ایکس سروس مین مرحوم بریگیڈیئر طارق محمود ای ایم ای نے اپنے بھائیوں کرنل اختر آرمڈ کور اور میجر ڈاکٹر ناصر کی مدد سے بنایا اوراس میں ان کا خاندان ہر سال لاکھوں روپے ادا کرتا ہے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئیے لیفٹینیٹ جنرل(ر) عبدالقیوم نے کہاکہ ہمارے ملک کے دشمن اب ایٹمی پاکستان کے خلاف فوجی یلغار کا خطرہ مول نہیں لے سکتے لیکن وہ پاکستان کو پھلتا پھولتا بھی نہیں دیکھنا چاہتے، اس لیے اب وہ ہائبرڈ جنگ کے ذریعے پاکستان کو اندر سے کمزور کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں جس میں سفارتی تنہائی، معاشی بدحالی ، سماجی افرا تفری ، سائیبر جنگی ہتھکنڈے، بدترین سیاسی تناو ، دہشتگردی اور سب سے بڑھ کر افواج پاکستان اور اس کی قیادت کے خلاف جھوٹے الزامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا یہ سب کچھ سوشل میڈیا کے ذریعے کیا جا رہا اور اس کے پیچھے ہندوستان اور اسرائیل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نو جوان نسل کو خبردار رہنا چاہئے چونکہ جہاں سوشل میڈیا کے بے پناہ فوائد ہیں جس سے ہمیں ضرور مستفید ہونا بھی چائیے وہاں اس کے زہر آلود منفی اور گمراہ کن پراپیگنڈے سے بچنا بھی ضروری ہے، یہ فیصلہ اب والدین سے بڑھ کر نوجوان نسل کو خود کرنا ہوگا ۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.