پولیس چوکی منگوال پر رشوت کا بازار سرگرم، محرر و دیگر اہلکار عوام کو لوٹنے لگے

 


شوکت نامی شخص سے 1لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی گئی، 30 ہزار میں مک مکا ہوا 30 ہزار لینے کے باوجود معاملہ حل نہ ہوا، متاثرین ڈی پی او چکوال کے پاس پہنچ گئے

چکوال(شکایات سیل) شوکت سکنہ ڈھوک مرید شخص نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میری بیٹی گزشتہ روز اغوا ہو گئی تھی جسکی رپٹ درج کروانے پولیس چوکی منگوال پہنچا جہاں پر شہباز اور اختر نامی پولیس والے موجود تھے جنہوں نے کہا کہ تمہارا کام ایسے نہیں ہوگا بلکہ 1 لاکھ روپے لگے گا جس پر میں نے کہا کہ میں بہت غریب شخص ہوں اتنے پیسے نہیں دے سکتا تو پھر انہوں نے کہا اچھا ٹھیک ہے 60 ہزار روپے دے دو ہم تمہارا کام کر دیتے ہیں جس پر میں نے کہا ہ میرے پاس صرف 30 ہزار روپے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ دے دو باقی پھر دے جانا اس نے مزید کہا کہ انہوں نے مجھ سے 30 ہزار روپے بھی لے کیے مگر میرا کام نہیں کیا میں نے ڈی پی او چکوال کو ساری روداد بتائی جس پر ڈی پی او چکوال نے ایس ایچ او تھانہ نیلہ کو فوراً معاملہ حل کروانے کا کہا تو کل شام کو ایس ایچ او تھانہ نیلہ نے مجھے تھانہ میں بلا کر مجھے 30 ہزار روپے واپس کروا دئیے انہوں آخر میں کہا کہ اگر ایسے ہی چکوال پولیس کام کرے گی تو انصاف کیا خاک ملے گا انہوں نے ڈی پی او چکوال سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ بالا پولیس والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے اور ان راشیوں کو یہاں سے تبدیل کیا جائے۔


..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.