بہاول الدین یونیورسٹی کے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا۔احتجاج جاری

 





ڈھڈیال (خصوصی رپورٹ) بہاول الدین یونیورسٹی کے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا۔احتجاج جاری ۔۔عدلیہ صورتحال کا نوٹس لے۔یونیورسٹی کے طلباء کی رجسٹریشن 31/12/18 تک کی ہو چکی ہیں ۔طلباء کے امتحانات 2020 میں بہاول الدین زکریا یونیورسٹی نے لئے اور 6227 طلباء کے سپلیمنڑی امتحانات کا انعقاد بہاول الدین زکریا یونیورسٹی نے 2022 میں کیا اس کے بعد سپریم کورٹ آف میں درخواست دائر کی گئی۔ طلباء کے نتائج کو روکاگیا کالجز کے معیار درست نہیں ہے ۔ابھی تک مسلسل 6 سالوں سے طلباء کو ایل ایل بی کی ڈگری نہیں دی جا رہی۔مسلسل 2 سالوں سے سپلیمنٹری طلباء کے نتائج کا اعلان نہیں کیا جا رہا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ججمنںٹ 2019scmr 389میں واضح ہےکہ طلباء کو تعلیم دینا یونیورسٹی کی ذمے داری ہے۔گورنر پنجاب واضح طور پر آرڈر دے چکے ہیں کہ طلباء کے امتحانات لیے جائیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کی ہدایت پر ج آئی ٹی رپورٹ بنائی گئی جس میں واضح طور پر سپلیمنٹری طلباء کوحقیقی قرار دیا جا چکا ہے۔ بہاول الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اپنے جواب میں واضح کر چکی ہے کہ تمام طلباء حقیقی ہیں 5 سال کے بعد کالجز کو غیر معیاری ہونے کی وجہ سے طلباء کے نتائج کو روکنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔بہاول الدین زکریا یونیورسٹی ملتان سپریم کورٹ کے آڈر کی منتظر ہے۔ تمام طلباء کی عزت مآب قابلِ احترام چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا ہےکہ فوری طور پر انیق کھٹانہ کیس کو سنا جائے اور سپلیمنڑی طلباء کے نتائج کا اعلان کیا جائے۔ 6 ماہ میں ڈگری مکمل کرانے کے لیے بہاول الدین زکریا یونیورسٹی کو ہدایت جاری کی جائے۔

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.