پی پی بیس پر چوہدری سلطان حیدر علی خان کی کامیابی عرصہ دراز تک میڈیا کی زینت بنے گی

ڈاکٹر زاہد عباس چوہدری

اس وقت ضلع چکوال کی پوری عوام کی نظریں حلقہ پی پی بیس پر ہیں اور وہ اس لئے کہ مسلم لیگ ن کے حلقہ پی پی بیس کے امیدوار چوہدری سلطان حیدر ضلعی صدر مسلم لیگ ن ہیں ، ضلعی صدر کی ایک اپنی اہمیت ہوتی ہے ضلع کے تمام حلقوں کے ایم پی اے اور ایم این ایز کو ٹکٹ کی فراہمی کے وقت پارٹی کی اعلیٰ قیادت ضلعی صدر سے مشاورت کے بعد ٹکٹ جاری کرتی ہے ، ٹکٹ جاری ہونے کے بعد مسلم لیگ ن اور دوسری تمام جماعتوں کے امیدوار اس وقت آمنے سامنے ہیں ، قارئین سے وعدہ کیا تھا کہ عنقریب پی پی بیس پر میرا تجزیہ آپ کے سامنے ہو گا آج وعدہ وفا کرنے کا وقت ہوا چاہتا ہے!

پی پی بیس پر اس وقت مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف اور دیگر بہت سی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے امیدوار میدان میں اترے ہوئے ہیں اور اپنی طرف پورے زور و شور سے اپنی سیاسی مہم چلا رکھی ہے لیکن ہونے کیا جا رہا ہے یہ میں قارئین کو تھوڑی دیر تک بتاتا ہوں۔

اس وقت پی پی بیس پر دو ہی امیدوار ہیں جن کے درمیان مقابلے کی توقع کی جا سکتی ہے وہ چوہدری سلطان حیدر علی خان اور علی ناصر بھٹی ، چوہدری سلطان حیدر علی خان مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں اور علی ناصر بھٹی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ،

دونوں امیدواروں کا خاندانی پس منظر بہت اعلیٰ ہے ، چوہدری سلطان حیدر علی خان کے خاندان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ قیامت بھی سر سے گزر جائے تو یہ خاندان جہاں کھڑا ہو جاتا ہے وہیں کھڑا رہتا ہے اس کی سب سے بڑی مثال مشرف دور ہے جس میں پورے ملک میں ایک بھونچال آیا سب کی فائلیں کھل گئیں ، جنرل ر مجید ملک سمیت بہت سے ایسے سیاست دان جنہوں نے مفادات کی سیاست کی تھی ان پہ گرفت سخت ہوئی تو مسلم لیگ ق تیار ہو گئی ، لیکن چونکہ چوہدری لیاقت علی خان کی سیاست بے داغ اور کرپشن سے پاک تھی اس لئے وہ ڈٹ کر کھڑے رہے اور اپنے قائد کا بھرپور طریقے سے ساتھ دیا اور اپنے چکوال سے چاہنے والے مسلم لیگیوں کا بھی بھرپور دفاع کرتے رہے ، بالکل اسی طرح پی ٹی آئی کے دور میں بھی اس خاندان نے اپنی سابقہ روایات کو برقرار رکھنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ، 

پی پی بیس پہ چوہدری سلطان حیدر کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے امیدوار علی ناصر بھٹی ہیں ان کے خاندان نے بھی چکوال شہر میں سیاست کی ایک داستان رقم کی ، مرحوم امیر خان بھٹی جو کہ چوہدری علی ناصر بھٹی کے والد تھے شہر کے اندر مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے ان کی سیاست بے مثال رہی ، علی ناصر بھٹی پی ٹی آئی میں چلے گئے پارٹی کے لئے قربانیاں دیں اس مرتبہ انہیں پی پی بیس پر ٹکٹ سے نوازا گیا ہے۔

اب آتے ہیں پی پی بیس پہ کیا چل رہا ہے اور ہمارا تجزیہ کیا ہے۔


ہم نے اپنے دوستوں کو ذمہ داری سونپ کے حلقہ پی پی بیس پہ حتمی تجزیے کے لئے مختلف یونین کونسلوں کے مختلف دیہات میں بھیجا وہاں سے کچھ رپورٹس ملیں جن کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں ، پہلے پی ٹی آئی کے امیدوار علی ناصر بھٹی کی بات کرتے ہوئے یہ کہنا چاہوں گا چکوال شہر کی حد تک ماضی میں ان کا ایک مضبوط گروپ اور دھڑا موجود تھا لیکن پی ٹی آئی میں شمولیت کے بعد جب یاسر سرفراز کو ٹکٹ دیا گیا اور انہیں نظر انداز کر دیا تو وہ اپنے گروپ کو سنبھال نہ سکے ، یاسر سرفراز تو اقتدار کے دیوانے تھے عوام سے ان کو کوئی دلچسپی نہیں تھی اس لئے رہی سہی کسر انہوں نے نکال دی خود تو سیاست سے بھاگ گئے باقیوں کا بیڑا بھی غرق کیا ، اس لئے میں یہ بات برملا کہتا ہوں کہ چکوال شہر میں بھی حلقہ پی پی بیس پر چوہدری علی ناصر بھٹی کے حالات حوصلہ افزا نہیں ہیں ، جبکہ شہر سے باہر چوہدری علی ناصر بھٹی کے یونین کونسلوں میں مخصوص لوگوں تک محدود تعلقات ہیں جو کوئی خاص فائدہ نہیں دے سکیں گے ڈھڈیال مرکز سے اعجاز فرحت کے امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے بھی نا قابل تلافی نقصان پی ٹی آئی کے موجودہ امیدوار کو ہی برداشت کرنا پڑے گا، جس کی آگے چل کر کر سمجھ آئے گی!


چوہدری سلطان حیدر علی خان ایک مسلمہ حقیقت ہیں کوئی مانے یا نہ ہانے یہ اس کی اپنی مرضی پہ منحصر ہے ، سردار غلام عباس خان اپنی جگہ ایک تسلیم شدہ مقام رکھتے ہیں ، مسلم لیگ ن کا بھی بلا شبہ اپنا ایک مقام ہے اور سردار غلام عباس خان اس وقت خود مسلم لیگ ن کے ٹکٹ سے اپنے دو حلقوں میں امیدوار ہیں لیکن ان کے ووٹ بینک نے گزشتہ دو الیکشنوں میں یہ ثابت کیا کہ وہ اپنا پلڑا جدھر بھی ڈالیں گے کامیابی ان کا مقدر ہو گی ، چوہدری سلطان حیدر علی خان اس وقت پی پی بیس پر واحد ایسے امیدوار ہیں جن کے عوامی رابطے کا کوئی بھی امیدوار مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہے اور اس میں صرف رابطہ ہی نہیں ان کے خاندان کی کارکردگی بھی قابل تحسین ہے ، سب سے بڑی بات ان کو سیاسی فہم و فراست ورثے میں ملی ہے، یوتھ ونگ مسلم لیگ ن اس وقت پوری طرح سے چوہدری سلطان حیدر علی کی کامیابی کے لئے کوشاں ہے ، شہر کی ہر یونین کونسل سے اس وقت چوہدری سلطان حیدر علی خان انتہائی فیورٹ ہیں لوگ جوک در جوک ان کی حمائت میں نکل رہے ہیں ، جبکہ دیگر پارٹیوں کا یہ حال ہے کہ انتہائی محدود حد تک ان کی سیاسی مہم چل رہی ہے ، اس بات سے انکار ممکن نہیں ہے کہ حلقہ پی پی بیس پر بہت سی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے امیدوار اپنا ووٹ ضرور لیں گے ، لیکن علی ناصر بھٹی اور چوہدری سلطان حیدر علی خان کے مقابلے کی صورت میں پی ٹی آئی کی انتہائی اہم یونین کونسلوں سرال اور منگوال میں بھی سرپرائز ملنے کی توقع ہے ، ڈھڈیال سے چوہدری خورشید بیگ کی چوہدری سلطان حیدر کی حمائت کے پیچھے نہ صرف بڑی وسیع سوچ کار فرما ہے بلکہ چوہدری خورشید کی یہ حمائت معنی خیز ہے اور دیگر بہت سی جگہوں پر بھی یہی صورت حال ہے، اب کالم کو آخری ٹچ دیتے ہوئے مذکورہ بالا تمام تر حالات کی روشنی میں دیگر سیاسی جماعتوں کو چھوڑتے ہوئے میں اپنی پیشن گوئی کرنے جا رہا ہوں ، ان شاءاللہ تعالیٰ حلقہ پی پی بیس کے فاتح چوہدری سلطان حیدر علی خان ہوں گے اور ان کی لیڈ اور کامیابی پورے پاکستان کے میڈیا میں بہت عرصہ تک  ڈسکس کی جائے گی ، اللہ تعالیٰ ملک ملت کا اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو!

..........................

کوئی تبصرے نہیں

تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں ©2024 ڈھڈیال نیوز
تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.